دو ماہ گزر جانے کے باوجود پاکستان بھر میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس سابقہ (ٹوئٹر) کی سروس بحال نہ ہوسکی۔
پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔
ایکس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے سندھ ہائی کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں بھی درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں اور عدالتیں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھی ٹوئٹر کی سروس بحال کرنے کے احکامات دے چکی ہیں۔
عدالتی احکامات کے باوجود دو ماہ سے ایکس کی سروس بحال نہ کی جا سکی، جس وجہ سے ٹوئٹر کے لاکھوں صارفین پریشانی کا شکار ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایکس کو تازہ ترین صورت حال اور خبروں کا مستند ذریعہ مانا جاتا ہے اور دنیا بھر کے کروڑوں افراد ٹوئٹر کو اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں فروری میں ہونے والے انتخابات اور انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلیوں کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ایکس کی سروس بند کی گئی، تاہم پی ٹی اے سمیت وفاقی حکومت نے اس کی سروس بند کرنے کا اعتراف نہیں کیا۔
گزشتہ ماہ مارچ کو وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو ایکس کی سروس بند کرنے کا خط ملا تھا، جس میں ٹوئٹر کی سروس کو معطل کرنے کی ہدایات کی گئی تھیں۔
وزارت داخلہ کی طرف سے 17 فروری 2024 کو پی ٹی اے کو خط لکھا گیا تھا خط میں ایکس کی فوری بندش کے احکامات دیے گئے تھے۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ آئندہ احکامات تک ایکس کی سروس بند رکھی جائے۔ مذکورہ خط پی ٹی اے کے وکیل نے ایکس کی بندش کے کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا تھا۔
عدالت نے وزارت داخلہ سے 17 اپریل تک ٹوئٹر کی سروس بند کرنے سے متعلق جواب طلب کر رکھا ہے۔