بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان سے آئندہ معاہدے کیلئے مذاکرات پر تیار ہوگیا ہے۔
فنڈ کی ڈائریکٹر کمیونی کیشن جولی کوزیک نے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال بہتر ہوئی ہے، قرض کی منظوری کیلئے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس اپریل کے آخر میں ہوگا۔
حکام نے مالی استحکام کے چیلنجز حل کرنے اور جامع ترقی کی بنیاد رکھنے کے مقصد کیلئے آئی ایم ایف پروگرام میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران پاکستان سے متعلق سوال کے جواب میں آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونی کیشن جولی کوزیک کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے جس میں ممکنہ طور پر اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کے دوسرے اور آخری جائزے پر غور کیا جائے گا۔
فنڈ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستانی حکام نے ملک کے مالی اور بیرونی استحکام کے چیلنجوں کو حل کرنے اور جامع ترقی کی بنیاد رکھنے کے مقصد کے ساتھ آئی ایم ایف کے معاون پروگرام میں دلچسپی ظاہر کی ہے یقیناً ہم آنے والے مہینوں میں پروگرام پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان 19 مارچ کو عملے کی سطح پر معاہدہ ہوا، اور اب یہ ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔ بورڈ کی طرف سے منظوری کے بعد، پاکستان کو تقریباً 1.1 بلین ڈالر تک رسائی حاصل ہو گی، اور اس سے SBA کے تحت کل ادائیگی تقریباً 3 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
جولی کوزیک نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بورڈ کا اجلاس اپریل کے آخر میں ہوگا۔ پاکستان کی معیشت اور SBA کی حیثیت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عملے کی سطح کا معاہدہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور نگراں حکومت کی جانب سے حالیہ مہینوں میں مضبوط پروگرام کے نفاذ کے ساتھ ساتھ جاری پالیسی اور اصلاحات کے لیے نئی حکومت کے ارادوں کو تسلیم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلا جائزہ مکمل ہونے کے بعد کے مہینوں میں پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی بہتری میں بہتری آئی ہے۔ ترقی اور اعتماد کی بحالی جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف چند ہفتوں میں اپنے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کے حصے کے طور پر پاکستان کی ترقی کی تازہ ترین پیش گوئیاں جاری کرے گا۔