اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت 1.1 ارب ڈالرز کی آخری قسط کی منظوری حاصل کرنے کیلئے آئی ایم ایف کی شرط پر عملدر آمد کیلئے حکومت نے دس لاکھ چھوٹے دکانداروں اور تھوک فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے خصوصی طریقہ کار کا نوٹیفکیشن کردیا۔
تاجر دوست اسکیم کی رجسٹریشن پیر (یکم اپریل 2024) سے منتخب چھ شہروں بشمول کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں شروع ہوگی اور 30 اپریل 2024 کو ختم ہوگی۔
ٹیکس وصولی یکم جولائی 2024 سے شروع ہوگی۔ یہ تاجر دوست اسکیم ایک سے زیادہ شہروں میں کام کرنے والے بین الاقوامی یا قومی کاروباروں پر لاگو نہیں ہوگی۔
پچھلی تین دہائیوں میں ایف بی آر نے خوردہ فروشوں کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کروائیں لیکن انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے راغب کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوئیں۔
یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ اس بار انہیں ٹیکس نیٹ میں آنے کے لیے راضی کرنے کے لیے کوئی مختلف حکمت عملی کیسے استعمال کی جائے گی۔
ایف بی آر نے اسٹیچوٹری ریگولیٹری آرڈر (ایس آر او) کے تحت دکانداروں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ’دکاندار‘ میں تھوک فروش، ڈیلر، خوردہ فروش، مینوفیکچرر بمع خوردہ فروش، درآمد کنندہ بمع خوردہ فروش، یا ایسا شخص شامل ہے جو خوردہ اور تھوک کی سرگرمی کو کسی دوسری کاروباری سرگرمی یا سامان کی سپلائی چین میں موجود دوسرے فرد کے ساتھ جوڑتا ہے۔