برطانوی حکومت نے چین پر سائبر حملوں کا الزام لگا دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی نائب وزیراعظم اولیورڈاؤڈن نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ چینی حکومت سے وابستہ کرداروں نے جمہوری اداروں اور ارکان پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ سائبر حملے روکنے کیلئے کچھ بھی کرنے سے نہیں رکے گا۔
رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم اولیور ڈاؤڈن نے 2 چینی شخصیات، چینی حکومت سے وابستہ پی ٹی گروپ پر بھی پابندیاں لگا دیں اور کہا کہ چینی سفیر کو طلب کیا جائے گا۔
برطانوی نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین کا انسانی حقوق کا احترام نہ کرنے، اظہار رائے کی آزادی نہ دینے پر تشویش ہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائبر حملے اگست 2021 میں الیکٹورل کمیشن پر کیے گئے تھے، حملے کے ذریعے 40 ملین ووٹر اور 43 انفرادی شخصیات بشمول اراکین پارلیمنٹ و لارڈز کی ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کی گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین پر تنقید کرنے والے متعدد لارڈز اور اراکین پارلیمنٹ سائبر حملوں کا نشانہ بنے،دیگر مغربی ممالک کی طرف سے بھی چینی سائبر حملوں سے متعلق تشویش سامنے آنے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی طرف سے سلامتی کونسل کے ساتھی رکن پر سائبر حملوں کے الزام سے دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھے گی۔
واضح ہے کہ چین کسی غلط کام میں ملوث یا جاسوسی کرنے کی مسلسل تردید کرتا رہا ہے۔