تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس پیر کومتحارب گروپس کے درمیان جھگڑوں کااکھاڑہ بن گیاجس میں ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے، تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر بے بسی کی تصویر بنے رہے.
یہ کور کمیٹی کاتیسرامسلسل اجلاس ہے جس میں ارکان کے درمیان تصادم ہوا تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس مرتبہ جھگڑے کے مرکزی کردار جماعت کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت اور قانون دان نیاز اللہ نیازی رہے .
جنہوں نے ایک دوسرے کو دھمکی دی کہ وہ اجلاس سے باہر نکلیں اس سے نمٹ لیں گے تصادم اس وقت شروع ہوا جب بلے باز کے انتخابی نشان کے بارے میں شیر افضل مروت نے سوال اٹھایا کہ بتایا جائے کہ بلے باز کو کون لایا؟
جس کی وجہ سے بہت نقصان ہوا نیاز اللہ نیازی نے اس پر غصے کے عالم میں کہا کہ بلے باز کو لانے والے کی جماعت کے لئے قربانیاں ہیں اس بحث و تمحیص میں بات ہاتھا پائی کی نوبت تک پہنچ گئی دیگر ارکان نے بیچ بچاؤ کرایا۔
کراچی سے تحریک انصاف کے رکن فردوس شمیم نقوی نے شیر افضل مروت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کسی کو شیر افضل کے ساتھ رہنا چاہئے جو انہیں پڑھائے اور سمجھائے وہ اپنے ہی لوگوں پرحملے کررہےہیں اس پر شیر افضل مروت بپھر گئے
انہوں نے کہا کہ باہر کوئی نکلتا نہیں سب چھپ کر بیٹھے ہیں میں نے مشکل وقت میں جماعت کو لیڈ کیا اس پر ایک سے زیادہ ارکان نے بیک زبان ہو کر کہا کہ شیر افضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کررہے ہیں
بیانیہ بنانے میں دو دو ماہ لگتے ہیں مروت اسے پلک جھپکتے ہی خاک کر ڈالتے ہیں اجلاس میں شہبازگل اور میاں اسلم اقبال وڈیو لنک سے شریک تھے۔
تلخ جملے بازی کا سلسلہ اجلاس کے اختتام تک جاری رہا۔ اجلاس میں بیرسٹر گوہر اور انجینئر علی محمد ، نعیم پنجوتھا سمیت چاردرجن ارکان نے شرکت کی۔