ملک میں یومیہ 4 ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو ماہانہ 3 کروڑ 56 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔
آئل کمپنیز نے اسمگلنگ کی روک تھام اور کارروائی کے لیے حکومت اور اوگرا سے مدد مانگ لی ہے اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے سیکریٹری پیٹرولیم کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت کی صورتحال کورونا کے عرصے کے برابر ہوگئی ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں جولائی تا فروری ڈیزل، پیٹرول کی فروخت 6.5 فیصد کم رہی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ تیل کی اسمگلنگ سے تیل کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے، اس لیے تیل اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
او سی اے سی نے اسمگل شدہ تیل کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کرنے اور تیل اسمگلنگ کے خلاف قانون سازی کی سفارش کی ہے۔
کونسل نے غیر قانونی پیٹرول پمپس فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تیل کی اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔