ایچیسن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔
ایچیسن کالج کے پرنسپل نے اپنے اسٹاف کے نام لکھے خط میں کہا کہ بورڈ کی سطح پر جو ہو رہا ہے، وہ آپ سب کو معلوم ہے۔
پرنسپل ایچیسن کالج کا کہنا تھا کہ انتہائی بری گورننس کے تسلسل کی وجہ سے میرے پاس کوئی اور چوائس نہیں بچی، میں نے کالج کی شہرت کی حفاظت کے لیے بھرپور کوشش کی۔
مائیکل اے تھامسن نے لکھا کہ چند افراد کی خاطر پالیسیوں میں تباہ کن تبدیلیاں لائی گئیں، اسکولوں میں اقربا پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔
پرنسپل ایچیسن کالج کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر گورنر ہاوس کے جانبدارانہ اقدامات کے باعث گورننس کا نظام تباہ ہو گیا۔
واضح رہے کہ ستمبر 2018 میں بھی مائیکل اے تھامسن نے چند طلبہ کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے پر مبینہ طور پر سیاسی حلقوں کی جانب سے دباؤ کے سبب عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
بعد ازاں، انہوں نے بطور پرنسپل ایچیسن کالج استعفی واپس لے کر کالج میں اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا تھا۔
اُس وقت کے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مائیکل اے تھامسن کے ساتھ ملاقات کی تھی، اور انہیں استعفی واپس لینے پر قائل کیا تھا، جس کے پرنسپل ایچیسن کالج نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا تھا