google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکیج کی باضابطہ درخواست - UrduLead
پیر , دسمبر 23 2024

آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکیج کی باضابطہ درخواست

پاکستان آئندہ ماہ IMF سے نئے بیل آؤٹ پیکیج کی باضابطہ درخواست کریگا،

جاری مذاکرات صرف ایس بی اے پروگرام کے تحت دوسرے جائزے کی تکمیل پر مرکوز، اگلے پیکیج میں کوٹہ کے سائز کو بڑھانا یا پھر کلائمیٹ فنانس سے رجوع کرنے کے امکانات زیر غور ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئندہ ماہ واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونے والے آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تازہ بیل آؤٹ پیکج کے طویل اور بڑے سائز کے حصول کے لیے آئی ایم ایف سے باضابطہ درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی ایم ایف /ورلڈ بینک کے نام سے مشہور بریٹن ووڈ انسٹی ٹیوشنز کی سالانہ بہار میٹنگ واشنگٹن ڈی سی میں 15 سے 20 اپریل تک منعقد ہونے والی ہے اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں پاکستان کا وفد جس میں سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال، سیکرٹری ای اے ڈی کاظم نیاز اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد پر مشتمل سرکاری وفد شرکت کرے گا۔

توقع ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز سے زائد کے تازہ بیل آؤٹ پیکج کی باضابطہ درخواست کرے گا جس میں موسمیاتی مالیات کے ذریعے اضافے کے امکانات ہیں۔

ای ایف ایف پروگرام کے طویل اور بڑے سائز کے لیے دو اہم امکانات ہیں جیسا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے اضافی کوٹے کے لیے درخواست کر سکتا ہے جیسا کہ 2008 میں ایسا کیا گیا تھا جب اسلام آباد نے پی پی پی حکومت کے دور میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے اپنا 700 فیصد کوٹہ حاصل کیا تھا۔

دوسرا امکان موسمیاتی فنانس انسٹرومنٹ کے ذریعے ای ایف ایف کو بڑھانا ہے جس کے لیے پاکستان حالیہ برسوں میں موسمیاتی انحطاط کے بدترین اثرات کا مشاہدہ کرنے کے بعد اہل ہوگیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے پروگرام کے طویل اور بڑے سائز کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں آپشنز کو یکجا کرنے کا امکان ہو سکتا ہے جیسا کہ موسمیاتی فنانس کے ذریعے کوٹہ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …