قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ آج جو قانون سازی ہوئی اس میں فوجداری مقدمات کا کیا تعلق ہے؟
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ نجکاری ضرور کریں لیکن اس معاملے کو کمیٹیوں میں تو لائیں۔
تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین یہاں نام نہاد وزیراعظم سے ملنے گئے تھے، علی امین گنڈاپور اپنے صوبے کے حق کیلئے ملنے گئے تھے۔
عمر ایوب نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو حکومت نے کینیڈا میں سفیر بنانے کا لولی پاپ دیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ آج آرڈیننس لائے گئے جس کا اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کو بھی علم نہیں، کرمنل لاء سمیت متعدد نجکاری کے معاملات کا آئی ایم ایف سے کیا تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کرنے جارہے ہیں اور اس سے قبل مینجمنٹ بورڈ کو مکمل اختیاردے رہے ہیں، یہ کرپٹ لوگ ہیں ان کے پاس مینڈیٹ ہے ہی نہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل جوائن کرنا غلطی نہیں، ان کی تو مہربانی ہے کہ ایک فورم تو دیا۔
تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کو نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، 80 سیٹیں ضائع ہوئیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ یہاں فارم 45 والے ہیں، صدر کے خطاب کے موقع پر احتجاج کریں گے، وہ دن قریب ہیں جب پی ٹی آئی طاقت میں ہوگی۔
اسد قیصر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ اب پارلیمنٹ نہیں رہی، یہ ضیا الحق کی مجلس شوریٰ بن گئی، ہم مزاحمت کریں گے، اب کوئی بھی پارلیمان میں آسکتا ہے، شرط ایک ہے کہ بس ہاں میں ہاں ملاؤ۔
علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری تھی، قانون سازی پارلیمان کا حق ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج پہلا دن ہے کہ حکومت نے قانون سازی کی ابتدا رولز کے خلاف کی ہے۔