ملک میں طویل عرصے بعد شرح سود میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کا امکان ہے۔ماہرین کو مانیٹری پالیسی اجلاس میں 100 بیسس پوائنٹس کمی کی توقع ہے۔
ماہرین کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان 18مارچ کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس تک کم کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں اس پیشگوئی کی وجہ افراط زر کی شرح اور کرنسی مارکیٹ کی پیداوار میں کمی کو قرار دیا ہے۔ کچھ لوگ مانیٹری پالیسی کمیٹی سے جمود کو برقرار رکھنے کی توقع رکھتے ہیں
تاہم سروے کے نتائج میں پایا گیا کہ کل جواب دہندگان میں سے 53 فیصد کا خیال ہے کہ اسٹیٹ بینک پالیسی کی شرح کو برقرار رکھے گا، جبکہ 47 فیصد شرح میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت کلیدی پالیسی کی شرح پہلے ہی 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر موجود ہے۔