گوگل نے اپنے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ ’’ جیمینائی ‘‘ کے انتخابات سے متعلق سوالات کے جوابات پر پابندی لگا دی۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق گوگل نے تصدیق کی ہے کہ وہ انتخابات سے متعلق سوالات کی اقسام کو محدود کر رہا ہے جو صارفین اس کے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ جیمینائی سے پوچھ سکتے ہیں۔
ایک بلاگ پوسٹ میں گوگل کی جانب سے کہا گیا کہ یہ پالیسی بھارت میں اپریل میں ہونے والے انتخابات سے قبل نافذ کر دی گئی ہے۔
جیمینائی بنیادی طور پر وائرل چیٹ بوٹ ’’ چیٹ جی پی ٹی ‘‘ کا گوگل کا ورژن ہے جو متن کی شکل میں سوالات کا جواب دے سکتا ہے اور تصاویر بھی بنا سکتا ہے۔
گوگل کے ترجمان کے مطابق یہ تازہ ترین اقدام ان منصوبوں کا حصہ ہے جس کا اعلان گزشتہ سال انتخابات کے حوالے سے کیا گیا تھا۔
امریکا، برطانیہ اور جنوبی افریقہ سمیت دنیا بھر کے ممالک میں اس سال انتخابات ہونے والے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں بھارت نے بھی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بتایا ہے کہ انہیں ایسے آرٹی فیشل انٹیلیجنس ٹولز لاؤنچ کرنے سے پہلے منظوری کی ضرورت ہے جو ناقابل بھروسہ یا آزمائشی ہیں۔
فروری میں گوگل نے حال ہی میں لاؤنچ کئے گئے اپنے AI امیج جنریٹر کی جانب سے یو ایس فاؤنڈنگ فادرز کی غلط تصویر بنانے پر معافی بھی مانگی تھی۔