پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بلے بازوں کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 228 رنز کا ہدف حاصل کرتے ہوئے ملتان سلطانز کو شکست دے دی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو اچھا ثابت نہ ہو سکا۔
سلطانز نے یاسر خان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور اوپنرز نے ٹیم کو 44 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی مرحلے پر یاسر کی 16 گیندوں پر 33 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی جبکہ کپتان محمد رضوان بھی 20 رنز بنا کر فہیم اشرف کی وکٹ بن گئے۔
اس مرحلے پر عثمان خان کا ساتھ دینے جانسن چارلس آئے اور دونوں نے تیز رفتار بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 44 گیندوں پر 86 رنز کی شراکت قائم کر کے ایک بڑے اسکور کی بنیاد۔
جانسن چارلس نے 3 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنائے لیکن فہیم اشرف نے دوسرا شکار کرتے ہوئے انہیں بھی چلتا کردیا۔
افتخار احمد صرف 13 رنز بنا سکے لیکن دوسرے اینڈ سے عثمان ڈٹے رہے اور شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے ایونٹ میں دوسری سنچری مکمل کی۔
عثمان نے 50 گیندوں پر 3 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 100 رنز بنائے جس کی بدولت ملتان سلطانز کی ٹیم مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 228 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگز کا آغاز تباہ کن تھا ایلکس ہیلز کے پہلی ہی گیند پر گولڈن ڈک کا شکار ہونے کے بعد آغا سلمان بھی صرف دو رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
4 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد کولن منرو کا ساتھ دینے کپتان شاداب خان آئے اور دونوں نے جارحانہ بیٹنگ سے سلطانز کے باؤلرز کے اوسان خطا کردیے۔
شاداب اور منرو کی جارحانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں نے 13.5 کے رن ریٹ سے کھیلتے ہوئے صرف 64 گیندوں پر 141 رنز کی ساجھے داری بنائی اور اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب 145 کے مجموعی اسکور پر شاداب خان 31 گیندوں پر 54 کی باری کھیلنے کے بعد عباس آفریدی کی وکٹ بن گئے جبکہ اعظم خان بھی بغیر کوئی رن بنائے اسی اوور میں چلتے بنے۔
اسلام آباد کی ہدف تک رسائی کی کوششوں کو اس وقت دھچکا لگا جب 40 گیندوں پر 5 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 84 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلنے والے نیوزی لینڈ کے کولن منرو 157 کے مجموعے پر کرس جورڈن کو وکٹ دے بیٹھے۔
حیدر علی نے 13 گیندوں پر 19 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ٹیم کی ناؤ کو پار لگانے سے قبل ہی وہ وہ محمد علی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
اس مرحلے پر میچ ایک مرتبہ پھر سلطانز کے حق میں جاتا نظر آ رہا تھا لیکن اس مشکل مرحلے پر پورے ٹورنامنٹ میں فلاپ رہنے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈرز عماد وسیم اور فہیم اشرف سلطانز کے باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے۔
دونوں نے اعصاب شکن معرکے کے دوران ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 20 گیندوں پر 40 رنز جوڑے لیکن آخری اوور کی تیسری گیند پر 30 رنز بنانے والے فہیم اشرف بھی اپنی وکٹ سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
میچ کی آخری دو گیندوں پر یونائیٹڈ کو فتح کے لیے 7 رنز درکار تھے لیکن عماد وسیم نے پانچویں گیند پر چھکا لگا کر میچ کو برابر کرنے کے بعد اگلی ہی گیند کر چوکے کے ساتھ اپنی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے میں فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
84 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے پر کولن منرو کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔