وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کے لیے اعلان کردہ خصوصی رمضان ریلیف پیکج کا حجم ساڑھے 7 ارب روپے سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب روپے کردیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کے حجم کے ساتھ دائرہ کار بھی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
ریلیف پیکج کے تحت یکم رمضان سے اختتامِ رمضان تک عام بازار سے کم نرخ پر اشیا فروخت کی جائیں گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکیج پہنچایا جائے۔
اس حوالے سے یوٹیلٹی اسٹورز اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ساتھ موبائل یونٹس بھی کھانے پینے کی سستی اشیا دیں گے۔
ابتدائی طور پر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکج ریلیف مراکز قائم کیے جارہے ہیں، متعین مقامات کے علاوہ مختلف علاقوں میں غریب عوام کو بذریعہ ٹرک سستی اشیا پہنچائی جائیں گی۔
ریلیف پیکج کے ذریعے 3 کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو سستے داموں اشیا دی جائیں گی، آٹے پر فی کلو 77 روپے اور گھی پر فی کلو 70 روپے سبسڈی دی جائے گی۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹا، چاول، دال، گھی، چینی، شربت اور دودھ مارکیٹ سے کم قیمت پر فروخت کیا جائے گا۔
قبل ازیں 7 مارچ کو وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان المبارک میں غریب اور متوسط طبقے کے لیے ساڑھے 7 ارب روپے کی سبسڈی پر مبنی ریلیف پیکیج کی منظوری دی تھی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت رمضان المبارک میں وزیرِ اعظم رمضان ریلیف پیکیج اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔
اجلاس کو وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکیج کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا تھا، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس پیکیج کے تحت رمضان المبارک میں ملک بھر میں 3 کروڑ 96 لاکھ سے زائد خاندانوں کو اشیا خورد و نوش سستے داموں فراہم کی جارہی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پوروگرام کے تحت اہل 88 فیصد خاندانوں کو آٹا، چاول، دالیں، گھی، خوردنی تیل، چینی، دودھ سمیت 19 اشیائے خورونوش بازار سے با رعایت فراہم کی جارہی ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ ملک بھر میں ساڑھے سات ارب روپے کے وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم شروع کر دی گئی جو چاند رات تک جاری رہے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ آٹے کے 20 کلو تھیلے پر 77 روپے فی کلو اور گھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جارہی ہے، وزیرِ اعظم کا رمضان ریلیف پیکیج ملک بھر میں قائم 4 ہزار 775 یوٹیلیٹی اسٹور کے ذریعے مستحق خاندانوں میں تقسیم کیا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا تھا کہ اس رمضان المبارک میں وزیرِ اعظم رمضان پیکیج میں دی جانے والی سبسڈی کی شرح 30 فیصد ہے جو ملک میں مہنگائی کی شرح سے بھی زیادہ ہے۔