عدالتی احکامات کے باوجود گزشتہ 20 دن سے ملک بھر میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) کی سروس بند ہے۔
پاکستان بھر میں ایکس کی سروس 17 فروری سے بند ہے اور سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود تاحال بحال نہ ہوسکی۔
سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ 22 فروری کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی سروس فوری طور پر بحال کرنے اور اسے بند نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتی احکامات کو بھی دو ہفتے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود تاحال ٹوئٹر کی سروس بحال نہ ہوسکی اور تاحال حکومت اور پی ٹی اے نے اس کی بحالی یا معطلی سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
پاکستان بھر میں ٹوئٹر کی سروس معطل ہونے کے بعد زیادہ تر صارفین نے اسے وچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ذریعے چلا رہے ہیں۔
وی پی این پر ٹوئٹر کو چلائے جانے کے بعد حال ہی میں وی پی این کی سروسز فراہم کرنے والی سوئٹزرلینڈ کی ملٹی نیشنل کمپنی پروٹون نے بتایا تھا کہ پاکستان میں وی پی این کے استعمال میں 6 ہزار فیصد اضافہ ہوگیا۔
صارفین کا خیال تھا کہ ملک میں نئے وزیر اعظم کے حلف اٹھانے اور صدر مملکت کے انتخاب کے بعد ٹوئٹر کی سروس بحال ہوجائے گی لیکن تاحال ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹوئٹر کی سروس مزید کئی ہفتوں تک بند رہ سکتی ہے، ایکس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر حکومت پاکستان کو تنقید کا بھی سامنا ہے۔