ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کی سروسز فراہم کرنے والی سوئٹزرلینڈ کی ملٹی نیشنل کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے اندر وی پی این کے استعمال میں 6 ہزار فیصد اضافہ ہوا۔
خیال رہے کہ وی پی این اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب ملک میں کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہو۔
انٹرنیٹ سروسز کی بندش وی پی این کے ذریعے بحال نہیں ہوتی، البتہ پابندیوں کا شکار ویب سائٹس، ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز کی سروسز وی پی این کے ذریعے چلائی جا سکتی ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ دو ہفتے سے مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر بند ہے، جسے صارفین وی پی این سروسز کے ذریعے چلا رہے ہیں۔
اب وی پی این سروسز فراہم کرنے والی کمپنی پروٹون نے بتایا ہے کہ پاکستان میں مختلف ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز کی بندش کی وجہ سے وہاں وی پی این کے استعمال میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔
کمپنی کے مطابق وی پی این کے استعمال میں سب سے زیادہ اضافہ ایک لاکھ فیصد افریقی ملک سینیگال میں ہوا۔
اسی طرح دوسرے نمبر پر 25 ہزار فیصد اضافے کے ساتھ افریقی ملک گیبون رہا۔
جنوبی ایشیا میں وی پی این کا سب سے زیادہ استعمال 6 ہزار فیصد پاکستان میں دیکھا گیا اور گزشتہ 12 ماہ کے دوران وی پی این میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان کی طرح نیپال میں بھی گزشتہ ایک سال کے دوران وی پی این کے استعمال میں تقریباً 5 ہزار فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔