شتونخوا ملی عوامی پارٹی نے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپے کے خلاف آج (منگل) کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا۔
صدارتی انتخابات کے لیے محمود اچکزئی کو اپنا امیدوار نامزد کرنے والی جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھی چھاپے کی مذمت کی۔
کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس چھاپے کے دوران سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں اور حامیوں نے ان دعووں کو مسترد کیا ہے اور چھاپے کے خلاف احتجاج کے لیے کوئٹہ میں ریلی نکالی، وکلا برادری نے بھی ہڑتال کی اور بطور احتجاج ضلعی عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔
ریلی میں پارٹی کے جھنڈے، پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس کی قیادت پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، لالا رؤف اور عبدالقہار ودان کر رہے تھے۔
شرکا باچا خان چوک پر جمع ہوئے جہاں پارٹی رہنماؤں نے مجمع سے خطاب کیا، انہوں نے محمود اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپے کی مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اُن کی گزشتہ ہفتے کی تقریر کے سبب نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی صدارتی امیدوار ہیں اور رہائش گاہ پر چھاپوں کے بجائے صدارتی پروٹوکول کے حقدار ہیں۔
پارٹی رہنماؤں نے انتظامیہ کے اس دعوے کی تردید کی کہ محمود اچکزئی نے سرکاری زمین پر غیرقانونی قبضہ کر رکھا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ اراضی قانونی طور پر الاٹ کی گئی تھی اور ان کے پاس مکمل دستاویزات موجود ہیں۔
پارٹی رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ ضلعی انتظامیہ ’خون بہانا‘ چاہتی ہے لیکن پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے تحمل کا مظاہرہ کرکے اِس سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی نے 9 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں رہنما پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے مدِمقابل محمود اچکزئی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
اس اعلان سے محض ایک روز قبل قومی اسمبلی میں بلوچ قوم پرست رہنما محمود اچکزئی نے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے مبینہ کردار کے خلاف اور جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں جارحانہ تقریر کی تھی۔