نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے پارلیمنٹ سے باہر جوڑ توڑ شروع ‘ اتحادیوں اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی سربراہ جے یوآئی فضل الرحمان سےملاقات ‘ایم کیوایم سے بھی رابطہ کیا گیا۔
جمعرات کو عمر ایوب، اسد قیصر اور جنید اکبر پر مشتمل پی ٹی آئی وفد نے فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمرایوب نے واضح کیا کہ ووٹ مانگنے آیا ہوں اور یہ ہمارا حق ہے۔
عمر ایوب نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ ہم مولانا فضل الرحمان سے قومی اسمبلی میں اپنے نامزد کردہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کیلئے ووٹ مانگنے آئے ہیں۔
علاوہ ازیں فضل الرحمن اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی ۔ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
ادھر مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ق)، باپ اور آئی پی پی نے فضل الرحمان سے قیادت کی سطح پر بات چیت کا فیصلہ کیا ہے ۔
نواز شریف‘ آصف زرداری اور علیم خان کے مولانا فضل الرحمان سے بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں اور مولانا کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے‘ چوہدری شجاعت کے قریبی ذرائع کے مطابق بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں اسپیکر‘ ڈپٹی سپیکر اورقائد ایوان کے ووٹ کیلئے مسلم لیگ ( ن ) اور پیپلز پارٹی کا وفد ایم کیو ایم کے پاس پہنچ گیا ، متحدہ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی ۔