محکمہ موسمیات نے کراچی میں یکم مارچ کو موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی ہے اور طوفانی بارشوں کے پیش نظر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ 29 فروری سے دو مارچ تک سندھ میں طوفانی بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کھمبوں، فصلوں اور سولر پینلزکو نقصان پہنچا سکتا۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں یکم مارچ کو پورا دن رات گئے تک معتدل اور تیز بارش ہوگی۔
انھوں نے یکم مارچ سے آئندہ تین سے چار روز تک شہر کا درجہ حرارت بھی گرنے کا امکان ہے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں اور طوفانی بارشوں کے پیش نظر ہدایات جاری کردی ہیں۔
متوقع بارشوں کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ نے متعلق اداروں کو خط لکھ کر ہدایات جاری کرتے ہوئے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے خط میں کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے اور بارشوں کے دوران کوئی بھی ادارہ اپنی ذمہ داریوں سے کوتاہی نہ برتے۔
دوسری جانب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ہدایت واٹر کارپوریشن کے سربراہ نے رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
واٹر کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر اسد اللہ خان نے کہا کہ بارش کی پیش گوئی کے پیشِ نظر رین ایمرجنسی نافذ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ رین ایمرجنسی کے دوران تمام عملہ ہائی الرٹ رہے گا اور چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔
تاہم محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود متعلقہ اداروں کی جانب شہر میں برساتی نالوں کی صفائی کا کام تاحال شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔
متعلقہ اداروں کی جانب سے رین ایمرجنسی تو نافذ کردی گئی ہیں لیکن ابھی تک نالوں کی صفائی ستھرائی کا کام شروع نہیں کیا گیا۔
ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث تیز بارشوں کی صورت میں نشیبی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ماضی میں بھی بارشوں کے نتیجے میں شہر کے کئی علاقوں میں بارشوں کا پانی جمع ہونے سے عوام کو سخت اذیت سے دوچار ہونا پڑا تھا۔