google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 اسٹیٹ بینک میں اعلی عہدوں پر دوہری شہریت رکھنے والوں کی مجوزہ تقرری  - UrduLead
بدھ , مارچ 12 2025

اسٹیٹ بینک میں اعلی عہدوں پر دوہری شہریت رکھنے والوں کی مجوزہ تقرری 

وزارت خزانہ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں اعلی عہدوں پر دوہری شہریت رکھنے والوں کی مجوزہ تقرری کے حوالے سے کابینہ کے کچھ ارکان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

18 فروری 2025 کو وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔

کاروباری ضروریات کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے ایکٹ میں ترامیم کی تجویز پیش کی جس سے بینک ڈیجیٹل کرنسی کے اجراء کے لیے ضروری اقدامات اٹھا سکے گا،

ماتحت ادارے قائم کر سکے گا اور دیگر تبدیلیوں کے علاوہ اپنے بورڈ، مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے ارکان اور ڈپٹی گورنرز کو ڈائریکٹرز نامزد کرنے میں مزید لچک فراہم کرے گا۔

یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک (ترمیمی) بل 2024 کو قانونی جانچ پڑتال کے لئے لاء اینڈ جسٹس ڈویژن کو بھیج دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک (ترمیمی) بل 2024 کا مسودہ تقابلی میٹرکس اور مقاصد اور وجوہات کا بیان کابینہ کے ساتھ شیئر کیا گیا۔

قواعدِ کار 1973 کے قاعدہ 27 کے تحت، کسی بھی قانون میں ترمیم کو کابینہ کی قانون سازی سے متعلق کمیٹی (سی سی ایل سی) کے سامنے پیش کرنے سے قبل کابینہ کی اصولی منظوری حاصل کرنا ضروری تھا۔

اس کے مطابق 31 اکتوبر 2024 کو کابینہ کے لئے سمری پیش کی گئی۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کابینہ نے ترمیم کا جائزہ لینے اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو اسٹیٹ بینک میں حساس عہدوں پر فائز رہنے کی اجازت دینے کے مضمرات کا جائزہ لینے کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دی۔

مزید برآں اسٹیٹ بینک (ترمیمی) بل 2024 پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس 2 جنوری 2025 کو منعقد ہوا جس میں کمیٹی نے متفقہ طور پر اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956 (2022 میں ترمیم شدہ) کے سیکشن 13 (اے) میں موجود شق /الفاظ ”دوہری شہریت رکھنے“ کو حذف کرنے پر اتفاق کیا۔

مذکورہ بالا بات کی روشنی میں اسٹیٹ بینک (ترمیمی) بل 2024 کو کابینہ کی قانون سازی سے متعلق کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کے لیے کابینہ سے اصولی منظوری طلب کی گئی۔

اجلاس میں کابینہ کے بعض ارکان نے اسٹیٹ بینک سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سفارشات سے اتفاق کیا جبکہ دیگر نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو اسٹیٹ بینک کے بورڈ میں شامل کرنے کی مخالفت کی۔

کابینہ کے ایک رکن نے تجویز پیش کی کہ چونکہ کمیٹی کے اہم ارکان یعنی نائب وزیر اعظم / وزیر خارجہ ، وزیر دفاع ، اور منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر – غیر حاضر ہیں ، لہذا سمری ملتوی کردی جائے۔

کابینہ نے مزید غور و خوض کے بعد وزیر دفاع اور وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی عدم موجودگی کے باعث فنانس ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ ’اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ترمیمی) بل 2024‘ کی تجویز پر فیصلہ مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

محمد یوسف دورۂ نیوزی لینڈ سے دستبردار 

حال ہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ مقرر ہونے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے