پیپلز پارٹی کے رہنما، رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بغیر کسی لالچ کے بیٹھے ہیں، جمہوریت کو سامنے رکھتے ہوئے سب سے پہلے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا تھا مگر انہوں نے تعاون سے انکار کردیا،
ہماری کارکردگی پر لوگوں نے ووٹ دئیے، ہمیں اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنی ہوگی، عمران خان کا خط لکھنا اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، چیئرمین سینیٹ کےلیےانوار الحق کاکڑ کا فیصلہ نہیں ہواہے۔
سندھ اسمبلی اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پاس اس وقت جمہوریت کی چابی ہے، جسے ہم نے جمہوریت کے لیے استعمال کیاہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بغیر کسی لالچ کے بیٹھے ہیں،
ہم وزارت عظمیٰ کے لیے ووٹ بھی دیں گے اور قانون سازی و دیگر معاملات میں بھی تعاون کریں گے مگر ہم وفاقی حکومت سے کوئی وزارت نہیں لیں گے۔انہوں نے کہاکہ مرکز میں حکومت سازی کےلیے پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی سےخود رابطہ کیاتھا،
خورشید شاہ نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کےرابطے پر انکار کردیا۔خورشید شاہ کاکہناتھاکہ سندھ اسمبلی کا پراسس شروع ہو گیا ہے، یہ اچھی بات ہے، امید ہے انشا اللہ یہ اسمبلی5سال چلے گی، لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔