google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 اسمگلنگ نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ - UrduLead
بدھ , مارچ 12 2025

اسمگلنگ نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے اسمگلنگ نیٹ ورک کے انکشاف کے بعد اس کے خلاف مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے،

ایجنسی کی جانب سے حکومت کو رپورٹ دی گئی تھی کہ 78 افراد جن میں سے زیادہ تر کا تعلق محکمہ کسٹمز سے ہے وہ اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو غیر ملکی اشیا براستہ کوئٹہ پنجاب اور اسلام آباد اسمگل کرتے ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایک اعلیٰ افسر نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے ایکسپریس کو بتایا کہ ایجنسی کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اس نیٹ ورک میں شامل بعض افراد وفاقی سطح کی انتہائی اعلیٰ پوزیشن پر ہیں۔

ایف بی آر عہدیدار کے مطابق ادارے کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے اس حوالے سے محکمے کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس نیٹ ورک  میں ملوث افسران اور دیگر افراد کے خلاف حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کریں۔

 اس حوالے سے ایف بی آر اور وزارت خزانہ دونوں سے رابطہ کیا تاہم دونوں کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا،

مذکورہ عہدیدار نے مزید بتایا کہ اس تحقیقات کی سربراہی ممکنہ طور پر کسٹمز انفورسمنٹ کے چیف کلیکٹر باسط مقصود عباسی کرسکتے ہیں جنہیں دیگر افسران کی مدد بھی حاصل ہوگی تاہم اس تحقیقات کی غیرجانبداری پر ابھی سے سوال اٹھائے جارہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسمگلنگ میں ملوث بعض افسران انتہائی اعلیٰ عہدوں پر تعینات ہیں تاہم ادارے کا کہنا ہے کہ ابھی تو صرف حقائق جاننے کے لیے تحقیقات کی جارہی ہیں جو کہ اس  ماہ کے آخر تک مکمل ہوگی اور حتمی رپورٹ کے بعد ہی کسی کارروائی کا تعین کیا جاسکے گا۔

ذرائع کے مطابق اس بات کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسمگلنگ کے ذریعے ہونے والی آمدنی بیرون ممالک منتقل کی جاتی ہے اور اس بھی میں اعلیٰ عہدوں پر براجمان افسران ملوث ہیں اور اسی حوالے سے ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے تحقیقات ایسی ایجنسی کے سپرد کردی جائیں جو اندرون ملک کے ساتھ بیرون ملک تحقیقات کرنے کا اختیار رکھتی ہو۔

رپورٹ کے مطابق نیٹ ورک میں 37 بدعنوان کسٹم افسران کے علاوہ 41 اسمگلرز شامل ہیں جو کوئٹہ سے غیر ملکی اشیا اندرون ملک خاص طور پر پنجاب اور اسلام آباد اسمگل کرتے ہیں ان اشیا میں سگریٹ، ٹائرز، کپڑے وغیرہ شامل ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ایس آئی ایف سی حکام کی آئی ایم ایف کے وفد کو بریفنگ

آئی ایم ایف حکام کی وزارتِ خزانہ اور ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے