
قومی اسمبلی، قائمہ کمیٹی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد ڈیجیٹل نیشن بل اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل توثیق کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔
لیکن صدر مملکت نے صحافیوں کی تجاویز آںے تک بل پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ بل سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے صدر پاکستان کو ارسال کیے گئے، جن کی توثیق کے بعد دونوں بل باضابطہ قانون بن جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو منظور کیا تھا۔ اس ایکٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید مخالفت کی اور احتجاج کیا، جب کہ صحافیوں نے سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران واک آؤٹ کیا۔

پیکا ترمیمی بل کے خلاف پارلیمینٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان (پی آر اے پی) نے پارلیمانی محاذ پر بھی احتجاج کیا۔ جس کے بعد صدرمملکت نے مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست پر پی آر اے کی تجاویز آنے تک بل کچھ وقت کے لیے روک لیا۔
صدر نے پی آر اے پاکستان کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست مان لی۔