وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے گیس پائیپ لائن کے 80 کلومیٹر حصے کی پاکستان میں کام شرو ع کرنے کی منظوری دی ہے،
پٹرولیم ڈویژن کی مختصر رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے یہ فیصلہ ستمبر 2023 میں وزیر اعظم کی طرف سے قائم کردہ IP پروجیکٹ کمیٹی کی تجویزپردیاہے۔
پہلے مرحلے میں، پروجیکٹ کا مرکز پاکستان کے سرحد سے گوادر تک کا 80 کلومیٹر لمبا حصہ ہوگاجبکہ یہ پروجیکٹ انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے زیر اہتمام ہوگا اور گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سے معاونت حاصل ہوگی۔
تمام متعلقہ ڈویژنز کی منظوری سے ظاہر ہے کہ پروجیکٹ کے ساتھ آگے بڑھنے کا اعادہ ہے، جو پاکستان کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور عوام کو مستقل گیس فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔
یہ ترقی پذیر گیس مہیا کرنے سے ملک کی توانائی کی حفاظت میں اضافہ ہوگا اور مقامی صنعت پر بھی اضافہ کرے گا، جس سے فراہم ہونے والی گیس کی مدد حاصل ہوگی۔
علاوہ ازیں، یہ منصوبہ بلوچستان صوبے میں معاشی سرگرمی کومتحرک بنانے کا منتظر ہے اور پاکستان کی کل معاشی ترقی میں اضافہ کرے گا۔