پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز کے اونر علی ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ پلئیرز ڈرافٹ کیلئے گوادر کا انتخاب فرنچائز مالکان سے مشاورت کے بغیر کیا گیا تھا۔
حالیہ انٹرویو میں پاکستان سپر لیگ کی سابق چیمپئین ٹیم ملتان سلطانز کے اونر علی ترین نے بتایا کہ 10ویں ایڈیشن کے پلئیرز ڈرافٹ کے عمل کے طریقہ کار میں جلد بازی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پی ایس ایل کے واٹس ایپ گروپ میں پیغام ملا کہ اس سال پی ایس ایل کا ڈرافٹ گوادر میں ہوگا، بطور ایک فرنچائز اونر یہ تھوڑا پریشان کن تھا کہ میسج کردیا گیا، نہ پوچھا گیا نہ بتایا گیا، بعدازاں پوچھا تو جواب آیا ‘فائنل بھائی’۔
علی ترین نے کہا کہ تمام فرنچائز کے اونرز الجھن میں تھے، سوچ رہے تھے، ‘فائنل کا مطلب کیا ہے؟’ پھر، ہمیں بتایا گیا، ‘تین منٹ میں ایک پریس ریلیز آ رہی ہے’۔ ہم لندن اور دبئی کے بارے میں بات کر رہے تھے، اور پھر ہمیں پیغام ملا: ‘گوادر فائنل، بھائی’۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پوچھا، “براہ کرم وضاحت کریں، آپ نے گوادر جانے کا فیصلہ کس بنیاد پر کیا ہے؟ کیا آپ نے کسی سے پوچھا ہے کہ کیا ہمارے بیرون ملک کھلاڑی اور کوچ آ سکیں گے؟”
بلوچستان کی ٹریول پالیسی سفری اصولوں سے متصادم ہے، غیر ملکی کھلاڑیوں اور کوچز کیلئے سفری انشورنس حاصل کرنا مشکل بنا دے گی۔
علی ترین نے مزید کہا کہ بیرون ملک کھلاڑیوں اور کوچز ممکنہ سفری پیچیدگیوں کے بارے میں بھی خدشات تھے، جس پر اعلیٰ عہدیدار کا جواب آیا! ‘ٹھیک ہے، ٹھیک ہے، ہم اس سے نمٹ لیں گے’ اور اسکے بعد تبدیل کر دیا گیا اور اب ڈرافٹ لاہور میں ہوگا۔