پاکستان اور روس نے توانائی کے بڑے منصوبوں پر عملدرآمد اور تیل اور گیس کی سپلائی میں تجارت کے لیے جامع توانائی پیکج کے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں۔
اس پروٹوکول پر پاک روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کے 9ویں اجلاس کے بعد دستخط کیے گئے۔
پروٹوکول میں توانائی کے جامع پیکج کا بھی احاطہ کیا گیا ہے، جس میں روس کو پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کی پیشکش،
پاکستانی تیل اور گیس کمپنیوں کے ساتھ تلاش، تیل اور ایل این جی کی سپلائی اور پاکستان میں آف شور ڈرلنگ شامل ہے۔
پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پروجیکٹ (PSGP) پروٹوکول میں، دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ PSGP کو ایک جامع انفراسٹرکچر پروگرام کا حصہ سمجھا جائے گا،
جس کا مقصد پاکستان میں گیس کے بنیادی ڈھانچے کی اقتصادی طور پر قابل عمل اور پائیدار ترقی اور سستی گیس کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
جبکہ دونوں ممالک نے اس معاملے پر مزید گفتگو جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک نے روسی کمپنی آپریشنل سروسز سینٹر کے ذریعے تیل کی سپلائی جاری رکھنے پر اتفاق کیا، فریقین نے ممکنہ تعاون کے مزید مواقع تلاش کرنے اور 2025 کی دوسری سہ ماہی تک تعاون کے مزید ممکنہ راستوں پر تبادلہ خیال کرنے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے مزید تعاون کیلیے ایم او یو سائن کرنے کیلیے 2025 کی پہلی سہہ ماہی میں آن لائن رابطوں پر بھی اتفاق کیا، فریقین نے کان کنی اور ارضیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ معدنیات کی تلاش پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا،
اور Rosgeo JSC اور PPL کے درمیان تیل، گیس اور معدنیات دونوں شعبوں میں تعاون کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔
فریقین نے ہائیڈرو پاور اور واٹر مینجمنٹ کے مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد میں باہمی دلچسپی کا اظہار کیا۔